مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

پانی کے دوسرے احکام ← → تقلید

پانی کے احکام پانی کی قسمیں

پانی کی قسمیں

مسئلہ 20: پانی یا مطلق ہوتا ہے یا مضاف

وہ پانی جو کسی چیز سےلیا جائے اسے مضاف پانی کہتے ہیں جیسے تربوز کا پانی اور سنترے کا پانی یاجو کسی دوسری چیز سے مخلوط ہو جائے مثلاً گدلا پانی جو اس حد تک مٹیالا ہو کہ پھر اسے پانی نہ کہا جائے اس کے علاوہ جو پانی ہو ، اسے مطلق پانی کہتے ہیں اور اس کی پانچ قسمیں ہیں۔



مطلق پانی کی قسمیں

ا۔ کرُ پانی

مسئلہ 21: پانی کی اتنی مقدار جس کے برتن کا حجم 36 بالشت مکعب[28]ہو جو تقریباً 384 لیٹر کے برابر ہے اس بناپر کم از کم جس برتن کی لمبائی، چوڑائی اور گہرائی تقریباً 6848/72 سینٹی میٹر ہے کُر کہلائے گا[29] ۔

مسئلہ 22: اگر عین نجس جیسے پیشاب اور خون یا وہ چیز جو نجس ہو گئی ہو جیسے لباس، کُر پانی میں گر جائے اور اس کی وجہ سے اس پانی کارنگ یاذائقہ یا بو تبدیل ہو جائے تو پانی نجس ہو جائے گا اور اگر کوئی تبدیلی واقع نہ ہو تو نجس نہیں ہوگا۔

مسئلہ 23: اگر کُر پانی کا رنگ، بو یا ذائقہ نجاست کے علاوہ کسی اور چیز سے تبدیل ہو جائے تو نجس نہیں ہوگا مثال کے طور پر ایسا حوض جس میں کُر پانی ہے اگر اس میں خون کے قطرہ سے نجس شدہ دودھ گر جائے جس کی وجہ سے حوض کے پانی کا رنگ ہلکا سا دودھ کے رنگ کا ہو جائے (دودھ کا رنگ، ذائقہ یا بو آ جائے لیکن مضاف ہونے کی حد تک نہ پہونچے) تو وہ پانی نجس نہیں ہوگا لیکن اگر خون کو ایسے حوض میں ڈالیں جس میں کُر پانی ہے اور اس کا رنگ خون کی وجہ سے زرد رنگ کا ہو جائے تو اس حوض کا پانی نجس ہو جائے گا۔

مسئلہ 24: اگر کوئی عین نجس مثلاً خون ایسے پانی میں گرجائے جس کی مقدار ایک کُر سے زیادہ ہے اور اس کی وجہ سے پانی کے ایک حصہ کا رنگ یا بو یا ذائقہ تبدیل ہو جائے تو اس صورت میں اگر پانی کے اس حصے کی مقدار جس میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ایک کُر سے کم ہو تو سارا پانی نجس ہو جائے گا لیکن اگر اس کی مقدار کُر یا اس سے زیادہ ہو تو فقط وہ حصہ جس کا رنگ بو یا ذائقہ تبدیل ہوا ہے نجس ہوگا ۔

مسئلہ 25: فوّارے کا پانی اگر کُر سے متصل ہو، تو نجس پانی کو پاک کرتا ہے۔ لیکن اگر نجس پانی پر فوّارہ کا پانی قطرہ قطرہ ہو کر گرے تو اسے پاک نہیں کرتا مگر یہ کہ فوّارےکے سامنے کوئی چیز لگادیں تاکہ اس کا پانی قطرہ قطرہ ہونے سے پہلے نجس پانی سے متصل ہو جائے تو نجس پانی کو پاک کر دیتا ہے اور لازم ہے کہ فوّارے کا پانی نجس پانی سے مخلوط ہو جائے ۔

مسئلہ 26: اگر کسی نجس چیز کو ایسے نل کے نیچے دھوئیں جو کُر سے متصل ہے وہ پانی جو اس نجس چیز سے گر رہا ہے کیونکہ کُر سے متصل ہے اور نجاست سے اس کا رنگ ، بو اور ذائقہ بھی تبدیل نہ ہوا ہو اور نہ ہی اس میں عین نجاست پائی جائے تو وہ پانی پاک ہے۔

مسئلہ 27: اگر پانی کا کچھ حصہ برف بن جائے اور باقی جو بچا ہے اس کی مقدار کُر سے کم ہو تو جیسے ہی کوئی نجاست اس تک پہونچے گی وہ نجس ہو جائے گا اور برف کا جتنا حصہ بھی پانی بنے نجس ہے اسی طرح اگر قلیل پانی نجس ہو اور اس پر پاک قلیل پانی ڈالیں کہ پورے قلیل پانی کی مقدار کُر تک پہونچ جائے پھر بھی پاک نہیں ہوگا۔

مسئلہ 28: مکان، عمارت، حمام کے پائپ کا پانی اور شہر کی پائپ لائن کا پانی جو ٹونٹی اور شاور سے گرتا ہے اگر اس مخزن (اسٹور) کے علاوہ جس سے متصل ہے خود کُر کی مقدار ہو تو کُر پاک پانی کا حکم رکھتا ہے لیکن اسے جاری پانی شمار نہیں کریں گے۔

مسئلہ 29: جب کسی برتن کو پائپ لائن کے پانی کے نیچے جو کُر سے متصل ہے رکھیں تو جب تک پائپ لائن سے متصل ہے برتن کے اندر کا پانی کُر کا حکم رکھتا ہے اسی طرح سے نل کا پانی جو کُر سے متصل ہے وہ بھی کُر کا حکم رکھتا ہے۔

مسئلہ 30: حمام کے حوض کا پانی اگر چہ کُر سے کم ہو لیکن جس منبع یا ٹنکی سے متصل ہے اگر اس کے ساتھ حوض کی مقدار کُر تک پہونچ جائے تو اگر نجاست کے ملنے سے بو، رنگ یا ذائقہ تبدیل نہ ہو تو اس حوض کا پانی نجس نہیں ہوگا اور وہ کُر پانی کا حکم رکھتا ہے۔

مسئلہ 31: وہ پانی جو کُر کے برابر تھا اگر انسان شک کرے کہ کُر کے برابر ہے یا اس سے کم تو وہ کُر پانی کا حکم رکھتا ہے یعنی نجاست کو بھی پاک کرے گا اور نجاست کے ملنے سے نجس بھی نہیں ہوگا۔ اور وہ پانی جو کُر سے کم تھا اس کے متعلق شک ہو کہ اب اس کی مقدار کُر کے برابر ہوئی یا نہیں تو وہ کُر سے کم پانی کا حکم رکھتا ہے۔

مسئلہ 32: وہ مطلق پانی جس کے کُر ہونے کے بارے میں شک ہے اور اس کی سابقہ حالت بھی نہیں معلوم کہ وہ کُر تھا یا قلیل تو احتیاط واجب کی بنا پر وہ قلیل پانی کا حکم رکھتا ہے۔

مسئلہ 33: پانی کا کُر ہونا دو طریقوں سے ثابت ہوتا ہے :

اوّل: خود انسان کو یقین یا اطمینان ہو۔

دوّم: یا یہ کہ دو عادل مرد گواہی دیں لیکن اگر ایک عادل شخص یا قابلِ اطمینان شخص یا وہ جس کے اختیار میں وہ پانی ہے خبر دے چنانچہ اس کے خبر دینے سے اطمینان نہ ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر پانی کا کُر ہونا ثابت نہیں کرے گا۔



2
۔قلیل پانی

مسئلہ 34: قلیل پانی وہ پانی ہے جو زمین سے نہ ابلے اور کُر سے کم ہو۔

مسئلہ 35: اگر قلیل پانی کسی نجس چیز پر گرے یا نجس چیز اس سے ملاقات کرے، تونجس ہو جاتا ہے ۔ لیکن اگر نجس چیز پر اوپر سے گرے تو جتنا پانی اس نجس چیز سے ملتا ہے نجس ہو جائے گا اور جو اس تک نہیں پہونچتا ہے پاک ہے۔

مسئلہ 36: کسی نجس چیز کو دھوتے وقت یا اس کے بعد جو قلیل پانی خود بخود یا نچوڑنے سے یا اس کے علاوہ کسی اور طریقہ سے اس نجس چیز سے نکلتا ہے اسے غسّالہ (دھوّن) کہتے ہیں اور وہ نجس ہوتا ہے البتہ اگر پانی ڈالنے سے پہلے نجس چیز میں عین نجاست نہ ہو تو غسّالہ کا نجس ہونا احتیاط واجب کی بنا پر ہے۔ اور ہر صورت میں فرق نہیں کرتا چاہے وہ نجس چیز ایک مرتبہ دھونے سے پاک ہوتی ہو یا کئی مرتبہ[30] اور ایک مرتبہ سے زیادہ دھونے کی صورت میں بھی چاہے وہ آخری مرتبہ کا غسّالہ ہو یا اس سے پہلے کا۔

مسئلہ 37: جس قلیل پانی سے پیشاب یا پاخانے کے مقام دھوئے جائیں وہ اگر کسی چیز کو لگ جائے تو پانچ شرائط کے ساتھ اسے نجس نہیں کرے گا:

اوّل: پانی میں نجاست کی بو، رنگ یا ذائقہ پیدا نہ ہوا ہو۔

دوّم: باہر سے کوئی نجاست اس سے آکر نہ ملی ہو۔

سوّم: کوئی اور نجاست مثلاً خون ، پیشاب یا پاخانے کے ساتھ خارج نہ ہوئی ہو۔

چہارّم: پاخانے کے ذرّات پانی میں ظاہر نہ ہوں۔

پنجم: پیشاب یا پاخانے کے مقام کے اطراف معمول سے زیادہ نجاست نہ لگی ہو۔



3
۔ جاری پانی

مسئلہ 38: جاری پانی اس پانی کو کہا جائے گا جو مندرجہ ذیل چند شرائط رکھتا ہو:

اوّل: طبیعی منبع رکھتا ہو، جیسے چشمہ کا پانی، نہر کا پانی، پہاڑوں پر جمی ہوئی برف پگھل کر جو چشمہ بنتی ہے۔

دوّم: جاری ہو اگرچہ کسی وسیلے سے اس کو جاری کیا گیا ہو ۔

سوّم: اجمالاً استمرار رکھتا ہو۔ جاری پانی ضروری نہیں ہے کہ مذکورہ طبیعی منبع سے متصل ہو پس اگر طبیعی طور پر اس سے جدا ہو رہا ہے مثلاً قطرہ قطرہ پانی اوپر سے زمین پر گرے اور جاری ہو جائے تو جاری پانی شمار ہوگا لیکن اگر کوئی چیز اس کے منبع سے متصل ہونے میں مانع ہو مثلاً پانی کے گرنے یا ابلنے میں رکاوٹ بنے یا اس کا ارتباط منبع سے منقطع کر دے تو بچا ہوا پانی جاری کا حکم نہیں رکھے گا اگرچہ وہ بہ رہاہو۔

مسئلہ 39: جاری پانی اگر چہ کُر سے کم ہی کیوں نہ ہو نجاست کے ملنے سے اس وقت تک نجس نہیں ہوتا جب تک نجاست کی وجہ سے رنگ، بو اور ذائقہ تبدیل نہ ہو جائے۔

مسئلہ 40: اگر کوئی نجاست جاری پانی سے آکر ملے تو اس کی اتنی مقدار جس کی بو ، رنگ یا ذائقہ نجاست کی وجہ سے بدل جائے نجس ہے اور وہ حصہ جو چشمہ سے ملا ہو اہے اگر چہ اس کی مقدار کُر سے کم ہو تو بھی پاک ہے اور نہر کے دوسری طرف کا پانی اگر ایک کُر جتنا ہو یا اس پانی کے ذریعہ جس میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے چشمہ کی طرف کے پانی سے ملا ہو تو پاک ہے ورنہ نجس ہے۔

مسئلہ 41: ایک ایسے چشمہ کا پانی جو جاری نہ ہو لیکن صورت حال یہ ہو کہ اگر اس میں سے پانی نکالیں تو دوبارہ اس کا پانی ابل پڑتا ہو تو وہ جاری پانی کا حکم نہیں رکھتا ہے یعنی اگر کوئی نجاست اس سے مل جائے اور کُر سے کم ہو تو نجس ہو جائے گا ۔

مسئلہ 42: نہر کے کنارہ کا پانی جو ٹھہرا ہوا ہو اور عرفاً اسے نہر کا پانی شمار نہ کیا جائے اگرچہ جاری پانی سے متصل ہو جاری پانی کا حکم نہیں رکھتا اور اگر مجموعی طور پر پانی کی مقدار کُر ہو تو کر پانی کا حکم رکھتا ہے ۔ اسی طرح حوض کا ٹھہرا ہوا پانی جو پائپ یا نالہ کے ذریعہ نہر کے پانی سے متصل ہے جاری پانی کا حکم نہیں رکھتا اگرچہ مجموعی طور پر کُر کی مقدار ہو تو کُر پانی کا حکم رکھتا ہے۔

مسئلہ 43: جو پانی زمین پر بہ رہا ہو لیکن زمین سے ابل نہ رہا ہو اگر وہ ایک کُر سے کم ہو اور اس میں نجاست مل جائے تو وہ نجس ہو جائے گا لیکن اگر وہ پانی اونچائی سے بہ رہا ہو اور نجاست اس کے نچلے حصہ کو لگے تو اس کے اوپر والا حصہ نجس نہیں ہوگا۔

4
۔ بارش کا پانی

مسئلہ 44: اگر کوئی چیز نجس ہو اور اس میں عین نجاست نہ ہو اس پر ایک بار بارش ہو جائے تو جہاں جہاں بارش کا پانی پہونچا ہے وہ پاک ہو جائے گی لیکن اگر بدن اور لباس پیشاب سے نجس ہو جائے تو ان دو مقام میں احتیاط واجب کی بنا پر دو مرتبہ دھونا ضروری ہے ۔ اسی طرح نجس برتن کا اندرونی حصہ احتیاط واجب کی بنا پر تین بار دھویا جائے اور قالین، لباس اور اسی طرح کی دوسری چیزوں کو نچوڑنا ضروری نہیں ہے۔ البتہ دو تین قطرہ بارش ہونا فائدہ نہیں رکھتا بلکہ اتنی بارش ہو کہ عرفاً کہا جائے بارش ہو رہی ہے۔

مسئلہ 45: اگر بارش کا پانی عین نجاست پر برسے اور پھر دوسری جگہ چھینٹے پڑیں لیکن عین نجاست اس میں شامل نہ ہو اور نجاست کی بو، رنگ یا ذائقہ بھی اس میں پیدا نہ ہوا ہو تو وہ پانی پاک ہے پس اگر خون پر بارش کا پانی برسے اور چھینٹے پڑیں پس اگر ذرّہ برابر بھی خون اس میں ہو یا خون کا رنگ، بو یا ذائقہ پیدا ہو گیا ہو تو وہ پانی نجس ہے اور اگر معلوم نہ ہو کہ نجاست کا ذرہ یا بو رنگ یا ذائقہ اس میں ہے یا نہیں تو وہ پاک ہے۔

مسئلہ 46: اگر مکان کے اندرونی یا اوپری چھت پر عین نجاست ہو تو بارش کے دوران جو پانی نجس چپز کو چھوکر اندرونی چھت یا پرنالے سے گر رہا ہے اگر نجاست کی وجہ سے رنگ، بو اور ذائقہ تبدیل نہ ہو اہو تو پاک ہے لیکن جب بارش رک جائے اور یہ معلوم ہو کہ اب جو پانی آ رہا ہے نجاست سے مس ہوکر آرہا ہے تو وہ پانی نجس ہے۔

مسئلہ 47: نجس زمین پر اگر بارش ہو جائے تو وہ پاک ہو جاتی ہے اور اگر بارش کا پانی زمین پر بہنے لگے اور بارش ہوتے وقت چھت کے نچلے حصے تک جو نجس ہے پہونچ جائے تو اس جگہ کو بھی پاک کردے گا۔

مسئلہ 48: نجس مٹی کے تمام اجزا تک بارش کا پانی پہونچ جائے تو مٹی پاک ہو جائے گی بشرطیکہ معلوم نہ ہو کہ مٹی تک پہونچنے سے پانی مضاف ہو گیا ہے۔

مسئلہ 49: اگر بارش کا پانی ایک جگہ جمع ہو جائے خواہ وہ ایک کُر سے کم ہی کیوں نہ ہو بارش برسنے کے وقت اگر اس میں نجس چیز کو دھوئیں اور پانی میں نجاست کی بو، رنگ اور ذائقہ پیدا نہ ہو تو وہ نجس چیز پاک ہو جائے گی۔

مسئلہ 50: اگر بارش کا پانی ایک گڈھے میں جمع ہو جائے اور کُر سے کم ہو تو بارش کے رک جانےکے بعد اس پانی میں کوئی نجاست پہونچے تو وہ نجس ہو جائےگا۔

مسئلہ 51: اگر اس پاک فرش پر جو نجس زمین پر ہے بارش ہو اور بارش ہوتے وقت پانی قالین سے نجس زمین تک پہونچ جائے تو فرش نجس نہیں ہوگا اور زمین پاک ہو جائے گی مگر یہ کہ پانی مضاف ہو جائے یا عین نجاست کی وجہ سے پانی کا رنگ ، بو اور ذائقہ تبدیل ہو جائے تو زمین پاک نہیں ہوگی۔

مسئلہ 52: جب بارش کا پانی ایک ایسے حوض پر برسے جس کا پانی نجس ہے اور اس کے ساتھ مل جائے اور عین نجاست کی صفات بھی پانی میں نہ ہو تو حوض کا پانی پاک ہو جائے گا۔



5
۔ کنویں کا پانی

مسئلہ 53: کنویں کا پانی جو زمین سے ابلتا ہو اگر چہ اس کی مقدار کُر سے کم ہو اور اس میں کوئی نجاست پڑجائے جب تک اس نجاست سے اس کا بو، رنگ یا ذائقہ بدل نہ جائے تو وہ پاک ہے اور دوسری چیز کو پاک بھی کرے گا۔

مسئلہ 54: اگر کوئی نجاست کنویں میں گر جائے اور وہ پانی کی بو، رنگ یا ذائقے کو تبدیل کر دے تو جب یہ تبدیلی ختم ہو جائے گی پانی پاک ہو جائے گا لیکن پانی کا پاک ہونا احتیاط واجب کی بنا پر مشروط ہے کہ یہ پانی کنویں سے ابلنے والے پانی سے مخلوط ہو جائے۔


[28] ہر بالشت تقریباً 22 سینٹی میٹر ہے۔

[29] اگر برتن کی لمبائی مذکورہ مقدار سے کم ہو لیکن چوڑائی یا گہرائی کے لحاظ سے زیادہ ہو تو لمبائی كی تلافی ہو جائےگی اُس برتن کا حجم کر کہلائے گا۔ اسی طرح سے اگر چوڑائی یا گہرائی کم ہو اور دوسری طرف سے تلافی ہو جائے اور ممکن ہے برتن گول یا دوسری شکلوں میں ہو تو ہر صورت میں برتن کا حجم مجموعی طور پر معیار قرار پائے گا۔

[30] مثلاً وہ لباس جو پیشاب سے نجس ہوا ہو فتویٰ کی بنا پر قلیل پانی سے دو مرتبہ دھویا جائے گا۔
پانی کے دوسرے احکام ← → تقلید
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français