مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

اشیا کے پاک کرنے کی کیفیت اور احکام ← → پاک چیز کس طرح نجس ہوتی ہے

مطہرات

مطہرات کی قسمیں

مسئلہ 152: بارہ چیزیں نجاست کو پاک کرتی ہیں اور ان کو مطہرات کہتے ہیں۔

ا۔ پانی 2۔ زمین 3۔ سورج 4۔ استحالہ 5۔ انقلاب 6۔ انتقال 7۔ اسلام 8۔ تبعیت 9۔ عین نجاست کا برطرف ہونا 10۔ نجاست کھانے والے حیوان کا استبرا11 ۔ مسلمان کا غائب ہونا 12۔ ذبح ہوئے حیوان کے بدن سے خون کا خارج ہونا۔

ان کے احکام تفصیلی طور پر آئندہ مسائل میں بیان ہوں گے۔

1
۔ پانی

پانی کے ذریعہ پاک کرنے کی شرطیں

مسئلہ 153: پانی چند شرطوں کے ساتھ نجس چیز کو پاک کرتا ہے:

اوّل: مطلق ہو پس مضاف پانی جیسے تربوز کا پانی، عرقِ گلاب و عرقِ بیدمشک نجس چیز کو پاک نہیں کرے گا۔

دوّم: پاک ہو۔

سوّم: جب نجس چیز کو دھو رہے ہوں تو مکمل طور پر پاک ہونے سے پہلے پانی مضاف نہ ہو۔ [36]

چہارم: وہ آخری دھونا جس کے بعد دوبارہ دھونا ضروری نہ ہو اس وقت پانی میں نجاست کی بو رنگ یا ذائقہ موجود نہیں ہونا چاہیے اور اس کے علاوہ دھونے میں نجاست کی وجہ سے پانی کا رنگ، بو یا ذائقہ تبدیل ہوجائے تو کوئی حرج نہیں ہے مثلاً اگر کسی چیز کو کُر یا قلیل پانی سے دھوئیں اور دو مرتبہ دھونا ضروری ہو اگرچہ پہلی دفعہ میں نجاست کی وجہ سے پانی کا رنگ ، بو یا ذائقہ تبدیل ہو جائے لیکن دوسری دفعہ میں جس پانی سے پاک کریں اس میں ایسی کوئی تبدیلی واقع نہ ہو تو پاک ہے۔

پنجم: نجس چیز کو دھونے کے بعد اس میں عین نجاست کے چھوٹے ذرّات نہ ہوں۔

قابلِ ذکر ہے کہ بعض مقامات میں پانی سے پاک کرنے کی دوسری شرطیں بھی ضروری ہیں جو آئندہ مسائل میں ذكر ہوںگی۔

مسئلہ 154: کُر، جاری یا بارش کے پانی سے پاک کرنے میں غسالہ (دھوّن) کا جدا ہونا ضروری نہیں ہے اس بنا پر لباس قالین اور دوسری چیزیں جن میں پانی نفوذ کرتا ہے اور نچوڑنے اور اس طرح کے دوسرے طریقے سے خارج ہوتا ہے چنانچہ اگر کر جاری یا بارش کے پانی سے پاک کریں تو اس میں بچے ہوئے پانی کو نچوڑنے یا دوسرے طریقے سے نکالنا ضروری نہیں ہے۔

مسئلہ155: قلیل پانی سے پاک کرنے میں غسالہ (دھوّن) کانكالنا ضروری ہے اور یہ لازم ہونا جن مقامات میں قلیل پانی کے غسالہ کا نجس ہونا فتویٰ رکھتا ہے فتویٰ کی بنا پر ہے۔ اور جن مقامات میں غسالہ کا نجس ہونا احتیاط رکھتا ہے ۔ احتیاط واجب کی بنا پر ہے،[37] اس بنا پر لباس قالین اور دوسری چیزیں جن میں پانی نفوذ کرتا ہے اور نچوڑ نے یا دوسرے طریقہ سے خارج ہوتا ہے چنانچہ قلیل پانی سے دھوتے وقت باقی پانی کو نچوڑنے یا دوسرے طریقہ سے ان چیزوں میں (فتویٰ یا احتیاط کی بنا پر) نکالنا ضروری ہے۔

مسئلہ 156: اگر نجس چٹائی کو جو دھاگوں سے بنی ہے کریا جاری پانی میں ڈبو دیا جائے تو عین نجاست کے دور ہونے کے بعد پاک ہو جائے گی لیکن اگر اس کو قلیل پانی سے دھوئیں تو جس طرح بھی ممکن ہو گرچہ پیر سے دبانے کے ذریعے ہی کیوں نہ ہو فشار دیں تاکہ غسالہ نکل جائے۔[38]

مسئلہ 157: اگر کوئی چہرے اور سر کے بال کو قلیل پانی سے دھوئے اگر بال زیادہ نہ ہو تو غسالہ (دھوّن) کو نکالنے کے لیے نچوڑنا ضروری نہیں ہے کیونکہ غسالہ معمول کی مقدار میں خود بخود نکل جاتا ہے۔

مسئلہ 158: قلیل پانی سے پاک کرنے میں نجس چیز پر پانی کا ڈالنا ضروری نہیں ہے بلکہ اس چیز کو پانی میں ڈبویا جا سکتا ہے،اس بنا پر اگر وہ چیز ان چیزوں میں سے ہو جو ایک بار دھونے سے پاک ہو جائے تو نجس چیز پاک ہو جائےگی لیکن قلیل پانی نجس ہو جائے گا۔

مسئلہ 159: وہ رنگین کپڑا جو دھوتے وقت رنگ چھوڑتا ہو اگر کُر یا جاری یا بارش کے پانی میں پاک کریں اگر کپڑے کے رنگ کی وجہ سے پانی مضاف ہو نے سے پہلے تمام جگہ پہونچ جائے تو وہ کپڑا پاک ہو جائے گا، اور اگر قلیل پانی سے دھویا جائے تو نچوڑتے وقت اگراس سے مضاف پانی نہ نکلے پاک ہو جائے گا گرچہ اس کے بعد کپڑے کے رنگ چھوڑنے کی بنا پر پانی مضاف ہو جائے ۔

[36] مسئلہ نمبر 159 میں اس مقام میں مثال ذکر ہوئی ہے۔

[37] غسالہ کے مقامات کی نجاست مسئلہ نمبر 36 میں ذکر ہوئی ہے۔

[38] اس امر کا لازم ہونا قلیل پانی میں بعض مقامات میں جہاں پر غسالہ کا نجس ہونا احتیاط واجب رکھتا ہے احتیاط واجب کی بنا پر ہے۔
اشیا کے پاک کرنے کی کیفیت اور احکام ← → پاک چیز کس طرح نجس ہوتی ہے
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français