مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

عید فطر اور عید قرباں کی نماز کے مستحبات ← → عید فطر اورعید قرباں کی نماز پڑھنے کا طریقہ

نماز عید فطر اورعید قرباں کو جماعت سے پڑھنے کے احکام

مسئلہ 1876: امام زمانہ علیہ السلام کی غیبت کے زمانے میں اگر نماز عید فطر اور قربان جماعت سے بجالائی جائے احتیاط لازم ہے کہ نماز کے بعد دو خطبہ پڑھا جائے اور ان دو خطبوں کو پڑھنے کا طریقہ نماز جمعہ کے خطبوں کی طرح ہے اور لازم ہے کہ دو خطبوں کے درمیان تھوڑا بیٹھے اور بہتر ہے کہ عید فطر کے خطبے میں زکوٰۃ فطرہ کے احکام اور عید قرباں کے خطبے میں قربانی کے احکام بیان کرے ان دونوں خطبوں کا نماز سے پہلے پڑھنا جائز نہیں ہے اور ماموم کا خطبوں میں حاضر ہونا واجب نہیں ہے۔

مسئلہ 1877: نماز عید میں بھی دوسری نمازوں کی طرح ماموم پر لازم ہے کہ حمد و سورہ کے علاوہ نماز کے بقیہ اذکار کو خود بھی پڑھے۔

مسئلہ 1878: اگرماموم ایسے وقت پہونچے جب امام کچھ تکبیروں کو کہہ چکا ہو تو امام کے رکوع میں جانے کے بعد لازم ہے کہ ان تکبیر اور قنوت کو جو امام کے ساتھ نہیں بجالایا ہے خود بجالائے اور خود کو امام کے رکوع میں پہونچائے اور اگر قنوت میں ایک مرتبہ "سبحان الله" یا "الحمد لله" یا اس کے مانند کہے کافی ہے اور اگر فرصت نہ ہوتو فقط تکبیروں کو کہے اور اگر اتنی مقدار میں بھی فرصت نہ ہوتو کافی ہے کہ امام کی متابعت و پیروی کرتے ہوئے رکوع میں جائے۔

مسئلہ 1879: اگر انسان عید کی نماز میں اس وقت پہونچے جب امام رکوع میں ہے تو نیت کرکے نماز کی پہلی تکبیر اور رکوع کی تکبیر کہہ کر رکوع میں جا سکتا ہے۔
عید فطر اور عید قرباں کی نماز کے مستحبات ← → عید فطر اورعید قرباں کی نماز پڑھنے کا طریقہ
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français