مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

وہ امور جن کے لیے غسل جنابت انجام دیا جاتا ہے ← → غسل واجب غسل

جنابت کے احکام

مسئلہ 415: دو چیزوں سے انسان مجنب ہوتا ہے:

اول: جماع (ہم بستری)

دوم: منی کا باہر آنا ، سونے میں ہویا بیداری میں ، کم ہویا زیادہ ، شہوت کے ساتھ ہو یا بغیر شہوت کے با اختیار ہو یا بے اختیار ۔

مسئلہ 416: مرد سے کوئی رطوبت خارج ہو اور یہ نہ جانتا ہو کہ منی ہے یا پیشاب یا کوئی اور چیز اگر وہ رطوبت شہوت کے ساتھ اور اچھل کر باہر آئے اور اس کے باہر آنے کے بعد بدن سست ہو جائے تو وہ رطوبت منی کا حکم رکھتی ہے لیکن اگر ان تین نشانیوں میں سے کوئی بھی یا ان میں سےبعض نہ پائی جائے تو منی کا حکم نہیں رکھتی، لیکن حالت مرض میں (شک کے مقام میں) ضروری نہیں ہے رطوبت اچھل کر باہر نکلے اور باہر نکلنے کے وقت بدن سست ہو بلکہ اگر صرف شہوت کے ساتھ باہر نکلے تو منی کا حکم رکھتی ہے۔

مسئلہ 417: جو رطوبت عورت سے چھیڑ خانی یا شہوت انگیز تصورات کے وقت انسان اپنے اندر احساس کرتا ہے وہ رطوبت اتنی زیادہ نہ ہو کہ دوسری جگہوں کو آلودہ کرے تو وہ پاک ہے اور غسل بھی نہیں ہے اور وضو کو بھی باطل نہیں کرے گی لیکن اگر رطوبت زیادہ ہو اس حد تک کہ انزال كیا جائے اور لباس کو بھی آلودہ کرےتو اگر شہوت انتہائی درجے پر پہونچ جائے تو نجس اور باعثِ جنابت ہے لیکن اگر شہوت انتہائی درجے کے ہمراہ نہ ہو تو بھی احتیاط لازم کی بنا پر نجس اور جنابت کا موجب ہے اور اگر عورت کو شک ہو کہ اس حد تک پہونچی ہے یا نہیں یا اصل پانی کے خارج ہونے کے بارے میں شک کرے تو اس پر غسل واجب نہیں ہے اور اس کا وضو اور غسل بھی باطل نہیں ہوگا اور جب غسل کے بعد مرد کی منی عورت سے خارج ہو تو عورت پر غسل واجب نہیں ہوتا لیکن وہ منی نجس ہے۔ لیکن اگر بدن یا لباس کے ظاہر تک پہونچ جائے تو اس کو نجس کردے گی۔

مسئلہ 418: اگر کسی مرد سے جو مریض نہ ہو کوئی رطوبت خارج ہو اور نہ جانتا ہو کہ منی ہے یا کوئی دوسری رطوبت اور تین نشانیوں میں سے کوئی ایک جو مسئلہ نمبر 416 میں بیان ہوئی ہیں پائی جاتی ہو لیکن نہیں جانتا کہ دوسری نشانیاں موجود تھیں یا نہیں تو مجنب نہیں ہوگا اور اس پر غسل واجب نہیں ہے ۔

مسئلہ 419: منی نکلنے کے بعد مرد کے لیے پیشاب کرنا مستحب ہے اور یہ عمل منی کا استبرا کہلاتا ہے اور اگر پیشاب نہ کرے اور غسل کے بعد کوئی رطوبت اس سے باہر نکلے جس کے بارے میں نہیں جانتا کہ منی ہے یا دوسری رطوبت تو منی کا حکم رکھتی ہے اور مجنب ہوگا لیکن عورتوں کے لیے استبرا نہیں ہے اور جو مشکوک رطوبت ان سے خارج ہوتی ہے منی کا حکم نہیں رکھتی۔

مسئلہ 420: اگر انسان کسی عورت سے جماع کرے اور ختنہ گاہ یا اس سے زیادہ مقدار تک داخل ہو جائے چاہے قُبُل (آگے) ہو یا دُبُر (پیچھے) میں اگرچہ منی باہر نہ آئے دونوں مجنب ہو جائیں گے اور اس حکم میں بالغ، نابالغ، عاقل، دیوانہ اور چاہے اس کام کا قصد رکھتا ہو یا نہ کوئی فرق نہیں پایا جاتا ، لیکن اگر شک کرے کہ ختنہ گاہ کی مقدار تک داخل ہو اہے یا نہیں تو مجنب شمار نہیں ہوگا۔

مسئلہ 421: نعوذباللہ اگر کوئی شخص حیوان یا مرد یا کسی بچے سے نزدیکی کرے اور منی باہر آئے تو نماز اور دوسرے کاموں کے لیے جن میں طہارت ضروری ہے صرف غسل کافی ہے اور اگر منی خارج نہ ہو یا اگر اس سے نزدیکی سے پہلے وضو کیا ہو پھر بھی صرف غسل کافی ہے اور اگر وضو نہ کیا ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر غسل کرے اور وضو بھی کرے۔

مسئلہ 422: اگر منی اپنی جگہ سے حرکت کرےلیکن باہر نہ نکلے یا انسان شک کرے کہ منی باہر آئی ہے یا نہیں تو مجنب کا حکم نہیں رکھتا اسی طرح اگر خواب دیکھے کہ اس سے منی باہر نکلی ہے لیکن اٹھنے کے بعد منی کا کوئی اثر نہ دیكھے تو مجنب نہیں ہوگا۔

مسئلہ 423: جو غسل نہ کر سکتا ہو یا غسل کے لیے پانی نہ ہو اور اس کے لیے تیمم ممکن ہو تو نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد بھی اپنی بیوی سے نزدیکی کر سکتا ہے لیکن احتیاط واجب کی بنا پر نزدیکی کے علاوہ ، مثلاً چھیڑ چھاڑ سے مجنب ہونا جائز نہیں ہے۔

مسئلہ 424: اگر اپنے لباس میں منی دیکھے اور یقین یا اطمینان رکھتا ہو کہ خود اس کی منی ہے اور اس کے لیے غسل نہ کیا ہو تو وہ مجنب ہے اور جن نمازوں کے بارے میں یقین رکھتا ہو کہ منی کے باہر نکلنے کے بعد پڑھی ہے اگر وقت ہو تو دوبارہ پڑھے اور اگر وقت کے بعد ہو تو قضا کرے لیکن جن نمازوں کے بارے میں احتمال دیتا ہو کہ اسے منی کے نکلنے سے پہلے پڑھی ہے قضا کرنا ضروری نہیں ہے ۔
وہ امور جن کے لیے غسل جنابت انجام دیا جاتا ہے ← → غسل واجب غسل
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français