مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

بسم الله الرحمن الرحيم
آیت اللہ سیستانی کی رائےکے مطابق ہندوستان میں بدھ (10-4-2024) ماہ شوال کی پہلی اور عید سعید فطر ہے۔

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

نماز میت کے مکروہات ← → نماز میت پڑھنے کی کیفیت

نماز میت کے مستحبات

مسئلہ 751: نماز میت میں بعض چیزیں مستحب ہیں:

اوّل: نماز میت میں نماز پڑھنے والا وضو، غسل یا تیمم کے ساتھ ہو اور احتیاط لازم یہ ہے کہ اس وقت تیمم کرے جب وضو اور غسل ممکن نہ ہو یا احتمال دے کہ اگر وضو یا غسل کرے گا تو نماز میت میں نہیں پہونچے گا، البتہ اس صورت میں جب وضو اور غسل ممکن ہے اور نماز میت میں پہونچنے کے لیے وقت بھی باقی ہے تو انسان رجا کی نیت سے تیمم کر سکتا ہے ۔

دوّم: اگر مرد کی میت ہو تو امام جماعت یا وہ شخص جو اکیلے اس کینماز پڑھ رہا ہے میت کے درمیانی حصّے کے مقابل کھڑا ہو اور اگر عورت کی میت ہو تو اس کے سینے کے مقابل میں کھڑا ہو۔

سوّم: ننگے پاؤں نماز پڑھے۔

چہارم: ہر تکبیر میں ہاتھوں کو چہرہ یا کانوں کے مقابل تک بلند کرے جس طرح کہ نماز یومیہ کی تکبیرۃ الاحرام میں ہوتا ہے جو مسئلہ نمبر 1141 میں آئے گا۔

پنجم: نماز پڑھنے والے کا فاصلہ میت سے اتنا کم ہو کہ اگر ہوا اس کے لباس کو حرکت دے تو جنازے تک پہونچ جائے۔

ششم: نماز میت کو جماعت کے ساتھ پڑھے۔

ہفتم: امام جماعت تکبیریں اور دعاؤں کو بلند آواز سے پڑھے اور جو لوگ اس کے ساتھ نماز پڑھ رہے ہیں وہ آہستہ پڑھیں۔

ہشتم: جماعت میں ماموم امام کے پیچھے کھڑا ہو گرچہ ایک ہی شخص ہو۔

نہم: نماز گزار میت اور مومنین اور مومنات کے لیے بہت زیادہ دعا کرے۔

دہم: نما زسے پہلے جماعت میں تین مرتبہ ’’الصلاۃ‘‘ کہے۔

یازدہم: نما زکو ایسی جگہ پڑھیں جہاں زیادہ تر لوگ نماز میت کے لیے جاتے ہوں۔

دوازدہم: اگر حائض عورت نماز میت کو جماعت کے ساتھ پڑھ رہی ہو تو وہ تنہا کھڑی ہو اور نماز گزاروں کی صف میں کھڑی نہ ہو۔

نماز میت کے مکروہات ← → نماز میت پڑھنے کی کیفیت
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français