مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

بسم الله الرحمن الرحيم
آیت اللہ سیستانی کی رائےکے مطابق ہندوستان میں بدھ (10-4-2024) ماہ شوال کی پہلی اور عید سعید فطر ہے۔

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

بعض گناہ اور منکر و معروف کی تفصیلی شناخت ← → گناہوں سے توبہ

بعض گناہوں کی شناخت

مسئلہ 2224: شریعت اسلام میں بعض گناہ اور محرمات مندرجہ ذیل ہیں:

ا۔خداوند متعال کی نسبت سے کفر اور شرک۔

2
۔ خداوند متعال کی رحمت سے نا امید ہونا۔

3
۔ خداوند متعال کے مکر سے امان یعنی گناہگار انسان خود کو عذاب الہی سے امان میں سمجھے۔

4
۔ جو خداوند متعال نے نازل کیا ہے اس کا انکارکرنا ۔

5
۔ جو خداوند متعال نے نازل نہیں کیا ہے اس کا حکم دینا۔

6
۔ اولیائے خدا سے جنگ اور زمین پر فساد برپا کرنا۔

7
۔ مساجد میں خدا کے ذکر سے مانع ہونا اور مساجد کو خراب کرنے کی کوشش کرنا۔

8
۔ جنگ سے فرار کرنا جب کہ مسلمان کفار سے جنگ کر رہے ہوں۔

9
۔ لوگوں کو خدا کے راستے سے گمراہ کرنا۔

10
۔ خود کشی یا جسم پر کوئی اہم ضرر وارد کرنا مثلاً کسی عضو کا ناقص کرنا۔

11
۔ مسلمان اور اس شخص کا قتل کرنا جس کا خون محترم ہے اور اسی طرح اس کو مارنا زخمی کرنا وغیرہ ۔

12
۔ جنین ساقط كرنا۔

13
۔ جھوٹ۔

14
۔ خداوند متعال کی جھوٹی قسم کھانا۔

15
۔ بغیر علم اور معتبر دلیل کے کسی بات کا کہنا۔

16
۔ ناحق گواہی دینا۔

17
۔ جس جگہ پر گواہی دینا چاہیے وہاں گواہی کا چھپانا۔

18
۔ نماز روزے ، حج اور بقیہ واجبات الہی کا عمداً ترک کرنا۔

19
۔واجب زکوٰۃ اور خمس کا ادا نہ کرنا۔

20
۔ اطاعت اور عبادت میں ریاكاری کرنا۔

21
۔ عقوق والدین (ماں باپ کو اذیت اور ان کے ساتھ بد سلوکی کرنا اور ان كی نسبت سے ضروری احسان کا ترک کرنا۔

22
۔ قطع رحم۔

23
۔ حرام لہو و لعب میں مشغول ہونا جیسے غنا اور لہو و لعب آمیز میوزک۔

24
۔ جُوا کھیلنا ۔

25
۔ ظالموں کی مدد کرنا اور ان کی طرف سے کسی عہدہ کو قبول کرنا مگر یہ کہ اصل عمل شرعی ہو اور اس عہدہ کا قبول کرنا مسلمین کی مصلحت میں ہو۔

26
۔ شرعی عہد ، نذر اور قسم کا توڑنا۔

27
۔ خیانت اور پیمان شکنی گرچہ غیر مسلمان کے ساتھ ہو۔

28
۔ تبذیر (مال کا بے ہودہ اور ایسی جگہ خرچ کرنا جہاں مناسب نہیں ہے)۔

29
۔ اسراف (مال کاجتنا خرچ كرنا مناسب ہے اس سے زیادہ خرچ کرنا)۔

30
۔ شراب، آب جو (فقاع) اور دوسری مست کرنے والی چیزوں کا پینا ۔

31
۔ جادو۔

32
۔ لواط۔

33
۔ زنا۔

34
۔ بغیر شرعی (بینہ) گواہ کے کسی کو زنا کی نسبت دینا۔

35
۔ قیادت مرد اور عورت کو زنا کےلیے یا دو مرد کو لواط کے لیے جمع کرنا ۔

36
۔ استمنا اور شوہر و زوجہ کے علاوہ دوسری جنسی لذتیں اٹھانا۔

37
۔ قرض یا معاملے میں ربا (سود) اور قرض تاخیر سے ادا کرنے کی وجہ سے زیادہ لینا اور اسی طرح ربا کے معاملات کا انجام دینا یا ثبت کرنا یا شہادت دینا۔

38
۔ سُحت کھانا (مال حرام سے کھانا) جیسے شراب اور دوسری مست کرنے والی چیزوں کی قیمت ، زنا کار عورت کی اجرت ، گانا گانے والے شخص کی اجرت جو حرام غنا گاتا ہے۔

39
۔ وہ رشوت جو قاضی حکم صادر کرنے کے لیے لیتا ہے ۔

40
۔ چوری۔

41
۔ یتیم کے مال میں ظلم اور ناحق طور پر تصرف کرنا۔

42
۔ دوسرے کے مال کو غصب کرنا اور بغیر اس کی رضایت کے اس میں تصرف کرنا ۔

43
۔ معاملات میں غِش (دھوكہ) کرنا۔

44
۔ کم فروشی۔

45
۔ سوّر حرام گوشت اور مردار کا گوشت کھانا۔

46
۔ مومنین کے درمیان گناہ اور فحشا کو شائع کرنا۔

47
۔ چغل خوری کرنا جو مومنین میں تفرقہ کا باعث ہو۔

48
۔ احتیاط واجب کی بنا پر مسلمان سے تین دن[224] سے زیادہ خفا رہنا۔

49
۔ احتیاط واجب کی بنا پر وعدہ کی مخالفت ۔

50
۔ حسد اگر قول یا عمل سے اس کے اثر کا اظہار کرے اور اثر کا اظہار کئے بغیر حرام نہیں ہے گرچہ رزائل اخلاقی نا پسندیدہ صفات میں سے شمار کیا گیا ہے۔

51
۔ مومن کو گالی دینا یا نا سزا کہنا اور لعنت کرنا۔

52
۔ مومن کی اہانت اور اسے ذلیل کرنا۔

53
۔ مومن کے راز کو فاش کرنا۔

54
۔ مومن کے مخفی گناہوں کے بارے میں جاسوسی کرنا۔

55
۔ مسلمان کی جان مال اور آبرو کو ضرر پہونچانا۔

56
۔ مومن پر تہمت لگانا۔

57
۔ غیبت کرنا۔

58
۔ ہجرت کے بعد تعرب اختیار کرنا اور اس سے مراد اس زمانے میں ہے کہ انسان اسلامی سرزمین یا ملک یا شہر کہ جہاں پر دینی علوم و معارف اور شرعی احکام کو سیکھ سکتا تھا اور واجبات الہی کو انجام دے سکتا تھا اور محرمات الہی کو ترک کر سکتا تھا وہاں کو ترک کرے اور ایسی سرزمین، ملک یا شہر کی طرف ہجرت کرے اور وہاں پر اپنی قیام گاہ بنالے کہ اس کے دین اور ایمان میں اس طرح سے کمی آئے کہ عقائد حقہ كی نسبت سے اس کا دین اور ایمان سست اور ضعیف ہو جائے یا یہ کہ تمام یا بعض واجبات کو جیسے شریعت اسلام میں جس کا دستور دیا گیا ہے انجام نہ دے سکے، یا جن گناہوں سے منع کیا گیا ہے انہیں ترک نہ کر سکے، اس بنا پر وہ مسلمان جو غیر اسلامی ملک میں گیا ہے اور جانتا ہو کہ اس کا وہاں رہنا اس کے اور اس کے اہل و عیال کے دین اور ایمان میں کمی اور سستی کا باعث ہوگا تو لازم ہے کہ اپنے وطن واپس ہو جائے مگر یہ کہ اسلامی وطن واپس آنا اس کے لیے موت کے خطرے یا حد سے زیادہ حرج و مشقت کا باعث ہو جو معمولاً قابلِ تحمل نہیں ہے یا کوئی ایسی ضرورت پیش آئے جو رفع تکلیف کا باعث ہو جیسے وہ ضرورت جو جان بچانے اور حتمی موت سے بچنے کے لیے مردار کھانے کو جائز قرار دیتی ہے تو اس صورت میں ضرورت كی حد تك اکتفا کرے اور اس سے زیادہ جائز نہیں ہے۔

[224] مگر یہ کہ امر بالمعروف اور نہی از منکر کا تقاضا ہو کہ اس سے ناراض رہے یا یہ کہ خفا نہ رہنا مفسدہ رکھتا ہو کہ جس کی رعایت شریعت کی نظر میں زیادہ اہم ہے۔
بعض گناہ اور منکر و معروف کی تفصیلی شناخت ← → گناہوں سے توبہ
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français