مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

شطرنج اورجوے کے دوسرے آلات ← → داڑھی مونڈنا

شرط لگانا اور جوا

مسئلہ 2253: مسابقہ ، کھیل اور جن مقامات میں جیتنا اور ہارنا پایا جاتا ہے اس میں دوفرد یا چند افراد کے درمیان شرط بندی حرام ہے، اور شرط بندی سے مراد یہ ہے کہ آپس میں طے کریں کہ جیتنے والا ہارنے والے سے کوئی چیز لے خواہ پیسہ ہو یا کوئی اور چیز جو مالی قیمت رکھتی ہے یا ہارنے والا کوئی ایسا عمل جو مالی قیمت رکھتا ہے مفت (بغیر اجرت کے) جیتنے والے کے لیے انجام دے۔

مسئلہ 2254:اگر دو فرد مسابقےیا گھریلو کھیل میں شرط کریں کہ ہارنے والا ایک رقم جیتنے والے کو دے، یا کمپیوٹر وغیرہ کے کھیل میں شرط کریں کہ جو بھی ہارے ایک رقم جیتنے والے کو یا کھیل کا پورا خرچہ یا اپنے حصے سے زیادہ دے تو یہ جوے کا حکم رکھتا ہے اور جائز نہیں ہے۔

مسئلہ 2255: اگر کسی مسابقے میں جیسے فوٹبال، والیبال یا گھریلو کھیل وغیرہ میں ہر کوئی ایک رقم دے تاکہ وہ شخص یا جیتنے والی ٹیم اس رقم سے اپنے لیے غذا یا کوئی دوسری چیز مہیا کرے یا جمع شدہ پیسے سے کپ انعام وغیرہ مہیا کریں اور کسی فرد کو یا جیتنے والے فرد یا ٹیم کو دیں، تو یہ جوے کا حکم رکھتا ہے اور جائز نہیں ہے، اگر ان مقامات میں آپس میں شرط کریں کہ جو بھی ہارے گا وہ اتنی رقم دوسرے کو دے گا تو یہ جووا ہے اور جائز نہیں ہے مگر یہ کہ شرط پر عمل کرنے پر مجبور نہ ہو اور جیتنے اور ہارنے کے مقابل میں کوئی معاہدہ شمار نہ ہو ۔[230]

مسئلہ 2256: شرط بندی کے حرام ہونے میں افراد کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے اس بنا پر شوہر اور بیوی باپ اور فرزند ، بھائی اور بہن اور رشتے داروں کے درمیان بھی شرط بندی جائز نہیں ہے۔

مسئلہ 2257: شرط بندی کے حرام ہونے میں مسابقے اور کھیل کے اقسام میں فرق نہیں ہے، اس لیے تمام مسابقے اور کھیل کو شامل کرے گا جیسے تیرنا، فوٹبال، والیبال، باسکٹبال، ٹینس، ٹیبل ٹینس، کشتی، دوڑ، کودنا، بوٹ چلانا، وزن اٹھانا، سائکل سواری، ہاکسنگ وغیرہ اور صرف مسابقہ ’’سبق‘‘ اور ’’رمایہ‘‘ استثنا ہیں سبق، گھڑسواری یا اونٹ سواری یا ان کے مانند حیوان کے ذریعہ مسابقہ اور اسی طرح ایسی گاڑیوں کے ذریعہ مسابقہ کرنا جو جنگ میں استعمال ہوتی ہیں‘‘ جنگی جہاز، ٹینک اور ان کے مانند چیزوں کو بھی شامل کرے گا، اور رمایہ، تیر اندازی کا مسابقہ ہے جو مختلف اسلحوں کے ذریعہ فائرنگ کرنا اور رائج جنگی آلات ، نیزہ، نیزہ اندازی، سر نیزہ، شمشیر بازی وغیرہ کو شامل ہے۔

ان دو مسابقے میں شرط بندی دو طرف کے درمیان ان کے مخصوص شرعی احکام اور شرائط كی رعایت کرتے ہوئے جائز ہے، اور پیسہ یا جو بھی چیز اس پر شرط کے طور پر رکھی گئی ہے حلال ہے ۔[231]

مسئلہ 2258: بعض مقامات میں جب کہ کوئی شخص یا کمیٹی ورزشی مسابقہ کو اس طریقے سے رکھتی ہے کہ ورزشی مسابقہ میں شرکت کرنے والے افراد سے ایک رقم (فیس) لیتے ہیں اور آخر میں جیتنے والی ٹیم یا شخص کو انعام دیتے ہیں چنانچہ وہ شخص یا اشخاص جو پیسہ دے رہے ہیں احتمالی انعام کے مقابل میں پیسہ دیں تو یہ کام جائز نہیں ہے لیکن اگر پیسے کو مفت (بلاعوض) دیں یا جو سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں ان کے لیے دیں نہ احتمالی انعام کے لیے تو حرج نہیں ہے، اور فرق نہیں ہے کہ انعام دینے والا انعام کو خود انہیں کے پیسے سے مہیا کرے یا کسی اور پیسے سے مہیا کرے۔

مسئلہ 2259: اگر کھیل کو دیكھنے والے افراد کھلاڑیوں کے بارے میں جیتنے پر یا ٹیم کے ہارنےیا جیتنے پر شرط لگائیں تو حرام ہے اور جن مقامات میں افراد كاغذ پر مسابقہ کے نتیجے کی پیشنگوئی کرتے ہیں اور اس کاغذ کو پیسہ لے کر کھیل کی جگہ یا دوسری جگہ دیتے ہیں[232] اور آخر میں جس نے صحیح پیشنگوئی کی ہے اسے انعام دیا جاتا ہے یہ کام بھی جوا اور حرام ہے اور اس مال کا لینا بھی حرام ہے۔


[230] یعنی ہارنے والا خود کو دینے پر مجبور نہ سمجھے اور جیتنے والا بھی اس کے لیے دینا ضروری سمجھے۔

[231] اس کے احکام کی وضاحت تفصیلی کتابوں میں کی گئی ہے قابلِ ذکر ہے کہ سبق اور رمایہ میں شرط لگانا صرف سواری کرنے والے اور تیراندازی کرنے والے کے لیے جائز ہے نہ تماشا کرنے والے اور دوسرے افراد کے لیے۔

[232] انٹرنٹ پر پیشنگوئی کرنا اور پیسہ بھیجنا اور اس طرح کے دیگر مقامات بھی یہی حکم رکھتے ہیں۔
شطرنج اورجوے کے دوسرے آلات ← → داڑھی مونڈنا
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français